اسلام آباد: فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق آئینی ترمیم کا بل منظوری کے لئے سینیٹ میں پیش کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس جاری ہے جس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف محمود بشیر ورک نے فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی بل پیش کیا۔
قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی حکومت کی اتحادی جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی اس بل کی مخالفت کررہی ہیں جب کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم اس کی حمایت کررہی ہیں۔
بل پر بحث کے دوران پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا نہ ہوتا تو آج بھی ہمارے ملک میں انگریزحکمران ہوتا، کل بھی فاٹا کے لئے سیاہ دن تھا اور آج بھی سیاہ دن ہے، کل بھی قومی اسمبلی سے ایک ووٹ سے بل منظور کرایا گیا، آج حکومت اور اپوزیشن ایک ہیں کیونکہ انہیں ہدایت ملی ہوئی ہے، فاٹا کے عوام انضمام نہیں اپنا تشخص چاہتے ہیں، وہ این ایف سی ایوارڈ میں اپنا حصہ چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے گزشتہ روز فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق 31 ویں آئینی ترمیم منظور کی تھی۔
فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق بل کے خدوخال
فاٹا اصلاحات بل کے تحت آئندہ پانچ سال تک فاٹا میں قومی اسمبلی کی 12 اور سینیٹ میں 8 نشستیں برقرار رہیں گی اور فاٹا کے لیے مختص صوبائی نشستوں پر انتخابات اگلے سال ہوں گے۔ صوبائی حکومت کی عملداری سے صدر اور گورنر کے خصوصی اختیارات ختم ہوجائیں گے اور ایف سی آر کا بھی مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔
The post سینیٹ میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا بل منظوری کے لئے پیش appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2J00DZ9
via IFTTT


0 Comments