لاہور: محکمہ جنگلی حیات پنجاب پابندی کے باوجود پرندوں کو غیر قانونی طور پر قید کرنے اور پھر پیسے لے کر صدقے کے نام پر ان کی آزادی کے کاروبار کو ختم کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔
لاہور کے علاقہ گلبرگ کی مختلف سڑکوں پر روزانہ چار ،سے پانچ پرندے آزاد کروانے والے نظر آتے ہیں ، ان میں ایک سلیم ہے جو اکثر ظفرعلی روڈ پر سائیکل پر پنجرا رکھے، کھڑا دکھائی دیتا ہے، سلیم کے مطابق روزانہ ڈیڑھ دوسو کے قریب پرندے فروخت ہوتے ہیں،دن بھر میں وہ ہزار سے 1500 روپے کمالیتا ہے، وہ یہ پرندے خود نہیں پکڑتا بلکہ لاہور کی ٹولنٹن مارکیٹ اور داتا دربار مارکیٹ سے خرید کر لاتا ہے، اسے ایک پرندے کے سات سے آٹھ روپے بچتے ہیں۔
پرندوں کو قید کرنے والے جانتے ہیں کہ یہ کام غلط اورغیر قانونی ہے لیکن وہ اپنے گھر کا چولہا جلانے کے لیے یہ کام کرتے ہیں، لاہور میں سالانہ 10لاکھ کے قریب پرندوں کوقیدی بنایا اورپھر پیسے لے کر آزاد کیا جاتا ہے، ان میں سے سیکڑوں پرندے بھوک ،پیاس اوردھوپ کی وجہ سے ہلاک بھی ہوجاتے ہیں۔
لاہور سمیت کئی شہروں میں یہ دھندا ہوتا ہے اور لوگ اس نیت سے پرندے آزاد کراتے ہیں کہ اس سے انہیں اجر و ثواب ملے گا، پرندے آزاد کروانے والی ایک فیملی کا کہنا تھا کہ اس سے ثواب ملتا ہے، پرندوں کو آزاد کروانا صدقہ ہے، اس سے ہماری مشکلیں آسان ہوجاتی اور بلائیں ٹل جاتی ہیں ویسے بھی پرندے توآزادفضاوٴں میں اڑتے ہی اچھے لگتے ہیں۔
اس حوالے سے جامعہ نعیمیہ کے پرنسپل ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ حلال پرندوں کو خوراک کے نیت سے پکڑنا تو جائز ہے اور مشکل یا مصیبت میں پھنسے پرندوں کو آزاد کرانے میں بھی بظاہر کوئی برائی نہیں ہے لیکن پرندوں کو قید کرنا بہت بڑا گناہ اور غیر شرعی عمل ہے، اسی طرح حرام پرندوں کا صدقہ دینا بھی جائز نہیں ہے، جو لوگ پرندوں کو صدقہ کے طور پر آزاد کراتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ کسی غریب یا محتاج کی مدد کردیں، یا ویسے پرندوں کو دانہ ڈال دیں۔
وائلڈلائف پنجاب کےحکام کا کہنا ہے کہ پرندے بیچنے والوں کے خلاف اکثر کارروائی ہوتی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ کچھ پرندے ایسے ہیں جن کو قانونی تحفظ حاصل نہیں ہے جن میں کوے اور اس کی نسل کے دیگر پرندے شامل ہیں اسی طرح چڑیا سے مشابہت رکھنے والا بجڑا بھی شیڈول میں شامل نہیں ہے، البتہ عام چڑیا کی نسل چونکہ ختم ہوتی جارہی ہے اس لئے انہیں پکڑنا ،قید کرنا قانوناً جرم ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پرندے قید کرنے والوں کو بہت معمولی جرمانہ ہوتا ہے اور ان سے پرندے لے کر آزاد کردیئے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ کاروبار مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا۔
The post لاہور میں پرندوں کوقیدی بنانے کا کاروبارعروج پر پہنچ گیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2KEYnbn
via IFTTT
0 Comments