اسلام آباد: پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بے بنیاد الزامات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دفتر خارجہ نے امریکی سفیر پال جونز کو طلب کرکے امریکی صدر کے حالیہ ٹویٹس پر مایوسی کا اظہار اور پاکستان کے حوالے سے غیر ضروری اور بے بنیاد الزامات پر سخت احتجاج کیا۔
سیکرٹری خارجہ نے امریکی ناظم الامور پال جونز کے حوالے احتجاجی مراسلہ بھی کیا، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کے بارے میں ایسے بے بنیاد بیانات ناقابل قبول ہیں۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون نے کہا ہے کہ خطے میں پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں جبکہ پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے، دونوں ممالک کے فوجی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فوجی تعلقات برقرار
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹس میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ہم ان ممالک میں سے ایک ہیں جن سے پاکستان رقم لیتا ہے اور بدلے میں کچھ نہیں دیتا لیکن اب پاکستان کو مزید اربوں ڈالر نہیں دیں گے۔ کیونکہ انہوں نے ہماری رقم لی اور کیا کچھ نہیں اس کی بڑی مثال اسامہ بن لادن اور افغانستان ہیں، ہم ان بہت سے ممالک میں سے ایک ہیں جن سے پاکستان رقم لیتا ہے اور بدلے میں کچھ نہیں دیتا لیکن اب اس کا اختتام ہوچکا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مزید ڈالر نہیں دیں گے
وزیر اعظم عمران خان نے جوابی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ٹرمپ کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں، ہم امریکی جنگ میں بہت نقصان اٹھا چکے اب وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وہی کریں گے جو مفاد میں ہوگا
The post ٹرمپ کے بیان پر پاکستان کا احتجاج، امریکی سفیر دفتر خارجہ طلب appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2ToHpi2
via IFTTT
0 Comments