اسٹیفورٹ میں دوائی پودوں کی کاشت کی حیر ت انگیز دنیا کو ’ٹیرا میڈیکا‘ کہا جاتاہے۔ یہ نام اس حقیقت کی نشان دہی کرتا ہے کہ اسٹیفورٹ میں واقع ’ڈی ایچ یو‘ اور ’شوابے‘ کے دوائی پودوں کی نرسریاں محض ایسا قطعۂ اراضی نہیں جہاںدوائی پودوں کی کاشت کی جاتی ہے۔
در حقیقت یہ ایک ایسی سر زمین ہے جہاں دوائی مصنوعات جنم لیتی ہیں یعنی صحیح معنوں میں ایک ’’ دوائی سر زمین ‘‘۔ ڈی ایچ یو میں پروسیس کیے جانے والے زیادہ تر دوائی پودے’’ ٹیرا میڈیکا ‘‘ میں کی جانے والی ہماری اپنی کاشت سے حاصل کیے جاتے ہیں اور انہیں مثالی حیاتیاتی ما حول میں اُ گایا جاتاہے ۔ یہاں کاشت کیے جانے والے تمام پودے اپنی منفرد خصوصیات رکھتے ہیں ۔ ان تمام پودوں کو نشو و نما پانے کے لیے مختلف اقسام کے ماحول اور حالات کی ضرورت ہوتی ہے، بالکل انسانوں کی طرح جنہیں ان پودوں کے مختلف دوائی اجزاء سے قدرتی شفایا بی حاصل ہوتی ہے۔
اسٹیفورٹ میں تقریبا ً 13ہیکڑ پر محیط سائٹ پر تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کام کرتے ہیں ۔ وہ 600 مختلف دوائی پودوں کی کاشت ، ان کی پرورش اور دیکھ بھال کرتے ہیں ۔ مارچ سے اکتوبر تک ان کا اہم موسم ہے، لیکن وہ سردیوں میں بھی بہت مصروف رہتے ہیں ۔ گرین ہاؤسز میں، بیج کیپسول اور پھولوں کے سروں سے ہاتھ سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ موسم بہار میں دو لاکھ تک پودے کھلی جگہ میں ٹرانسپلانٹیشن کے منتظر ہوتے ہیں۔
دواؤں کے پودے کسی بھی طرح کی ہربیسائیڈ یا کیڑے مار دواکے استعمال کے بغیر اُگتے ہیں ۔ خود اپنی فصلوں کی کاشت کر نے کے بہت سے فوائد ہیں ۔کٹائی انتہائی سازگار مدت کے دوران کی جاسکتی ہے، منصوبہ بندی طویل المدتی بنیاد پر ہو سکتی ہے اور محفوظ پودوں کو ماحول دوست اور پائیدار طریقے سے حاصل کیا جاسکتاہے اور سب سے اہم ’شوابے‘ کی قدرتی دوائیں استعمال کرنے کے لیے دواؤں کے پودے جرمنی کی کاشت سے آتے ہیں اور تصدیق شدہ نامیاتی باغبا نی سے اعلیٰ ترین معیار کی ضمانت دیتے ہیں ۔
گزشتہ صدی کے دوران ڈاکٹر ولمار شوابے نے خود لائپزگ میں دوائی پودوں کی کاشت کی ۔1946میں عالمی جنگ کے بعد کارلسروئے میں نئے سرے سے کمپنی شروع کرنے پر خود اپنے پودے لگانے کو دوبارہ دوائی پودوں کی کاشت میں شامل کیا گیا ۔ 70ئکی دہائی میں ماحولیاتی تحفظ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیشِ نظر ہمارے لیے دوائی پودوں کی کاشت ، اعلیٰ ماحولیاتی اور بلند معیار دوائی پودوںکی فراہمی کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ تھا۔
اسٹیفورٹ میں دوائی پودوںکی کاشت کا آغاز خشک دوائی پودوں کے گودام سے کیا گیا۔ آس پاس کا علاقہ بعد میں حاصل کر لیاگیا تھا اور سائٹ پر دوائی پودوںکی کاشت کے قابل ہونے کے لیے مزید پراپرٹی لیز پر لی گئی تھی ۔ یہ علاقے ٹریفک اور صنعتوں سے بہت دور ہیں لہٰذا یہ ماحولیاتی نقطہ ٔ نظر سے موزوں ہیں۔ 1977ء میں کھلی جگہوں پر کاشت شروع ہوئی، 1989ء میں دواؤں کے پودوں کی کاشت کے لیے نئے گرین ہاؤسز کو کام میں لایاگیا اور اس پورے باغبانی احاطے کو ’’ٹیرامیڈیکا ‘‘کا نام دیاگیا ہے ۔
The post ٹیرا میڈیکا (Terra Medica) : دواؤں کو زمین سے اُگتا دیکھیے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2SP5cJS
via IFTTT
0 Comments