Subscribe Us

header ads

مسئلہ کشمیر اورعالمی رویہ

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے، اسلامی ممالک کے سربراہوں اوراسلامی تعاون تنظیم کوکشمیرکے مسئلے پر توجہ دینی چاہیے، مقبوضہ کشمیرسے ملنے والی اطلاعات تشویشناک ہیں، یواے ای پاکستان کا دوست اورمسئلہ کشمیر پر ہمارے ساتھ ہے، بہت جلد حقائق ان کے سامنے رکھیں گے، پوری دنیا کے سکھ تیاری کر لیں، 11ستمبرکوکرتار پور راہداری کھول دینگے۔

انھوں نے کہاکہ بھارت دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، ہفتے کو پوری دنیا نے دیکھاکہ اس نے اپنے ہی ملک کے لوک سبھا، راجیہ سبھاکے اراکین کے ساتھ کیا سلوک کیا، مقبوضہ وادی سے انتہائی تشویشناک اطلاعات موصول ہورہی ہیں ۔ وہاں تشدد اور ظلم ہو رہا ہے، 22روز ہوگئے وہاں دن اور رات کا کرفیو جاری ہے، غذائی قلت اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے، بچے افلاس سے بلک رہے ہیں ،کرفیو توڑکرباہر نکلنے والوں پر پیلٹ گنوںکا استعمال کیاگیا۔ انسانی حقوق پاکستان اور دیگر اداروںکو بھی یہ مسئلہ اجاگرکرنا چاہیے۔

ادھر مقبوضہ کشمیر میں نظربند بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے اور وادی میں جاری کرفیو اور مظالم کے خلاف دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں اور امت مسلمہ کے نام خط لکھا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے پوری ریاست کشمیر کو ایک قید خانے میں تبدیل کردیا ہے، کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنا جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے، کشمیری عوام بھارتی مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔انھوں نے پاکستانی حکومت، عوام اور مسلم امہ سے بھی کہا ہے کہ وہ کشمیریوں کی مدد کو آئیں۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ آج کشمیرکی تالابندی ہے، وادی جیل میں تبدیل کر دی گئی، کشمیر میں مواصلاتی نظام بند، ہزاروں نوجوان گرفتار ہیں۔ بھارت اپنی بربریت کی اطلاعات دنیا تک پہنچنے سے روک رہا ہے۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے اندر ہونے والے مظالم اور بھارتی جارحیت سے پوری دنیا کو آگاہ کرنے کے لیے سفارتی مہم شروع کر رکھی ہے جس میں وہ بڑی سرعت سے آگے بڑھ رہا ہے۔ جہاں پاکستانی کوششوں سے ایران‘ ترکی اور ملائیشیا نے مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی ہے وہاں فرانس‘ برطانیہ اور امریکا سمیت دیگر ممالک بھی اس مسئلے کی جانب متوجہ ہوئے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ یہ ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس کردار ادا کرتے ہیں یا نہیں۔ اگر ان ممالک نے مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب توجہ نہ دی تو یہ مستقبل میں اس خطے کے لیے بہت سے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور سازشوں کے خلاف ایک چشم کشا رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 14سال تک کے بچوں، نوجوانوں کو جہازوں میں بھر کر بھارت منتقل کیا جا رہا ہے، بھارتی فوجی رات کے اندھیرے میں گھروں میں داخل ہوکر نوجوان لڑکوں کو حراست میں لیتے ہیں، وادی میں سب کچھ ایک سازش کے تحت ہو رہا ہے جو 2018 میں تیار کی گئی اور تین مرحلوں پر عملدرآمد کیا گیا، لاک ڈاؤن اور ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی گرفتاریاں بھی اسی سازش کا حصہ ہیں۔

بھارت نے جموں کشمیر میں ہونے والے مظالم اور کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچنے سے روکنے کے لیے میڈیا ‘ ٹیلی فون لائنز‘ کیبل‘ انٹرنیٹ سمیت تمام ذرایع پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ کرفیو اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں‘ نظام زندگی مفلوج ہو کررہ گیا ہے‘ اسکول‘ کالج‘ کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے‘ کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے‘ ہزاروں نوجوان کشمیریوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔

بعض تجزیہ نگار مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے یہ قیاس آرائیاں کر رہے ہیں کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے پیشتر امریکا سمیت تمام عالمی قوتوں کو اعتماد میں لے لیا تھا‘ اس لیے عالمی قوتیں اس مسئلے کے حل کے لیے فعال کردار ادا نہیں کریں گی اور یہ مسئلہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کرتا چلا جائے گا‘ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے عرب مسلم ممالک کا رویہ اور نقطہ نظر بھی واضح ہو گیا ہے‘ جس سے تشویش کی لہر کا ابھرنا قدرتی امر ہے۔

بعض حلقے تو یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ اس مسئلے پر عالمی دنیا سمیت مسلم ممالک خاموشی کا کردار ہی ادا کریں گے کوئی بھی کشمیریوں کی مدد کے لیے آگے نہیں آئے گا۔ بھارت کے پاکستان سے کئی گنا زیادہ عرب ممالک سے گہرے تجارتی‘ معاشی اور سفارتی تعلقات ہیں۔

دنیا بھر میں کشمیری بھارت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں‘ اب دیکھنا یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم ہونے کے بعد کیا صورت حال جنم لیتی ہے اور کشمیری کس حد تک احتجاج کرتے ہوئے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور کرتے ہیں یا پھر ان کا انجام بھی فلسطینیوں اور ہسپانوی مسلمانوں جیسا ہوتا ہے۔

The post مسئلہ کشمیر اورعالمی رویہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2ZrRJeT
via IFTTT

Post a Comment

0 Comments