شہرقائد کراچی میں ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ کلرز متحرک ہوگئے ہیں، تازہ ترین واقعے میں اورنگی ٹاؤن، مومن آباد تھانے سے چند قدم کے فاصلے پر دوموٹر سائیکل سواردہشت گردوں نے فائرنگ کرکے 2پولیس اہلکاروں کوشہیدکردیا۔ ٹارگٹ کلنگ کی وجوہ کیا ہیں، اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
قانون نافذکرنے والے اداروں کے خلاف یہ اقدام قاتلوں کی دیدہ دلیری اور شہر میں خوف وہراس کی فضا پیدا کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہوسکتی ہے۔کراچی میں سیاسی مخالفین اورمختلف جماعتوں کے کارکنوں کی ہلاکتوں کے بعد پیشہ وارانہ افراد خاص طور پہ ڈاکٹروں، وکیلوں، پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے تنگ آکر شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی عشروں سے اپنے اپنے کلینک چلانے والے کئی ڈاکٹر یا توگھر بیٹھ گئے ہیں یا پھر انھوں نے بیرون ملک سکونت اختیارکرنا شروع کردی تھی۔
کراچی میں رینجرزکو اختیارات دینے کے بعد جو آپریشن تواتر سے چلتا رہا،اس کے باعث شہر میں امن وامان کی صورتحال یقینا بہتر ہوئی تھی، لیکن ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ کلنگ کا شروع ہونا خطرے کی گھنٹی ہے۔ قاتل درندے ٹارگٹ کلرزکے روپ میں پورے شہر میں دندناتے پھرتے ہیں اور جب بھی چاہتے ہیں وہ آسانی سے اپنے ہدف کو نشانہ بناتے ہیں۔
آزادانہ جیتے جاگتے انسانوں کا لہو بہانے والے کسی رحم کے مستحق نہیں ہیں۔ مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا ہونا کراچی پر ایک بار پھر منفی اثرات مرتب کرے گا،کیونکہ دہشت گرد پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کرکے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ طاقتور ہیں۔کراچی کی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو خبردار اور ہوشیار رہنا پڑے گا اور ماضی کی حکومتوں کی طرح ٹارگٹ کلنگ روکنے کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنا دو اور موٹرسائیکل کی سواری پر پابندی عائد کردو والے نسخے کو ترک کرنا ہوگا۔
دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نہ نمٹا گیا تو شہرکوشدید نقصان پہنچے گا۔خوف وہراس کا ماحول اگر دوبارہ پیدا ہوگیا تو اس شہر سے نقل مکانی کا عمل دوبارہ شروع ہوجائے گا جو شہرکی تباہی وبربادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ اب بھی بیرون ملک جانے والوں کی کافی تعداد ویٹنگ لسٹ پرہے۔ دہشت گردوں کو دوبارہ سراٹھانے سے پہلے کچل دینا چاہیے اور یہ اہلیت ومہارت قانون نافذکرنے والے اداروں میں بدرجہ اتم موجود ہے۔
The post پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ، دہشت گرد متحرک appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2x2odNi
via IFTTT
0 Comments