پلاسٹک کے شاپر بیگز اور دیگر مصنوعات کے عمومی فواید سے قطع نظر جب آبی حیات اور ماحولیات پر مرتب ہونے والے منفی اور مضر رساں بلکہ تباہ کن اثرات سامنے آئے تو پلاسٹک مصنوعات پر پابندیاں عائد کرنے پر غور و خوض ہونا شروع ہو گیا۔
گزشتہ ہفتوں کی ایک پریشان کن خبر یہ تھی کہ ایک بڑی سمندری مچھلی کے پیٹ سے 40 کلو گرام پلاسٹک کا گولا برآمد ہوا جو اس مچھلی کی موت کا موجب بن گیا۔ اس کے علاوہ جنگلی حیات اور پرندوں پر بھی پلاسٹک کے مضر اثرات کے نمونے سامنے آتے رہے لیکن اب تازہ ترین تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اوسطاً انسان بھی ایک ہفتے بھر میں ایک ’’کریڈٹ کارڈ‘‘ کے برابر کا پلاسٹک کسی نہ کسی حوالے سے نگل جاتا ہے اور چونکہ پلاسٹک کو انسانی نظام بھی ہضم نہیں کر سکتا اس لیے ظاہر ہے کہ یہ پلاسٹک انسانوں کے لیے بھی بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف( world wide fund for nature )کی ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک اوسط آدمی ہر ہفتے پانچ گرام تک پلاسٹک نگل رہا ہے جو ایک کریڈٹ کارڈ کے وزن کے برابر ہوتا ہے۔ تحقیق کرنے والوں نے قرار دیا ہے کہ عوام ایک لاکھ سے زیادہ پلاسٹک کے بہت چھوٹے چھوٹے ذرے سالانہ نگل رہے ہیں جن کا سال بھر کا وزن 250 گرام تک ہو سکتا ہے۔
یہ مواد نوے فیصد سے زائد پانی کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اس کے علاوہ خول والی مچھلی (Shelfish) ، بیئر اور نمک میں بھی ہوتا ہے جو انسانی جسم میں جاتا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ذیلی ادارے میرین پالیسی کی سربراہ ایلس ٹیلر نے کہا ہے کہ پلاسٹک ہمارے کرہ ارض میں آلودگی پھیلا رہا ہے حتیٰ کہ گہرے ترین سمندر بھی آلودہ ہو رہے ہیں لیکن انتہائی تشویش کی بات یہ ہے کہ اب پلاسٹک کے مضر اثرات انسانی جسم میں بھی داخل ہو رہے ہیں کیونکہ ہمارے کھانے پینے کی چیزوں میں بھی پلاسٹک کی آمیزش ہو گئی ہے۔
یونیورسٹی آف نیوکاسل آسٹریلیا کے محققین نے انسانوں پر پلاسٹک کے مضر اثرات کے بارے میں باقاعدہ تحقیق کرتے ہوئے اس مسئلہ کے حل کے لیے قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اور تو اور آرکٹک سی( بحر منجمد) پر بھی پلاسٹک کے اثرات کو محسوس کیا گیا ہے۔ یورپ میں ٹونٹیوں کے 72 فیصد پانی میں پلاسٹک کے ذرات پائے گئے ہیں۔
محققین کے مطابق ابھی تک اس امر کا تعین نہیں کیا جا سکا کہ انسانی جسم پر پلاسٹک کے ذرات کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں تاہم یہ بات طے ہے کہ یہ اثرات کسی صورت بھی مثبت نہیں ہوں گے البتہ ایسی کوشش کی جا رہی ہے کہ پلاسٹک کے اثرات کو اندر ہی اندر حل کرنے کی کوشش کی جائے۔
تحقیق کے مطابق پلاسٹک کی کئی اقسام میں کیمیائی مادے ہوتے ہیں جو منشیات کی طرح انسانی جسم پر اثر انداز ہوتے ہیں اور یہ مہلک عوارض کا باعث بن سکتے ہیں ۔ ہوا میں موجود مائیکرو پلاسٹکس کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں خاصا اضافہ ہو جاتا ہے۔
The post پلاسٹک کے انسانی جسم پر مضر اثرات appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2WErYT6
via IFTTT
0 Comments