Subscribe Us

header ads

بھارتی اشتعال انگیزیاں اور غلط بیانیاں

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ہفتہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اگربھارت نے اپنے داخلی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے خلاف کارروائی کی تو اس کا بھرپورجواب دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے جعلی آپریشن سے متعلق بیانات ہمارے خدشات میں اضافہ کر رہے ہیں۔

بھارت نریندر مودی کی گزشتہ 5 سالہ حکومت میں ہندو بالا دستی کے فاشسٹ نظریے کے تحت ہندو ریاست کی طرف بڑھا ہے، متنازع شہریت قانون کے خلاف بھارت میں جاری احتجاج اب تحریک کی شکل اختیار کررہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض فوجوں کا محاصرہ جاری ہے،کرفیو اٹھائے جانے کے بعد وہاں خونی فسادات کا خدشہ ہے، ہم عالمی برادری کوبھارتی رویے سے متعلق متنبہ کررہے ہیں۔

بھارتی آرمی چیف آئے دن کوئی نہ کوئی نیا شوشہ چھوڑتے رہتے ہیں۔ 2016میں انھوں نے آزاد کشمیر میں کسی نام نہاد سرجیکل اسٹرائیکس کا بلند بانگ دعویٰ کر ڈالا، پھر بالاکوٹ پر حملے اور پاک فضائیہ کا ایف16 طیارہ گرانے کا جھوٹا پراپیگنڈا شروع کر دیا۔

بھارتی آرمی چیف کے اس بے بنیاد دعوے کے خلاف پاکستان نے غیرملکی اور ملکی صحافیوں کی ایک ٹیم کے ساتھ متعلقہ علاقے کا دورہ کروا کے حقائق پوری دنیا کے سامنے آشکار کر دیے اور یہ عیاں کر دیا کہ بھارت کے حملے اور سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے جھوٹ کے پلندے کے سوا کچھ نہیں اور یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارتی سازش ہے جب کہ پاکستان نے اپنی حدود میں بھارت کے گرائے گئے فضائی طیارے کا ملبہ اور اس کے گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو پوری دنیا کے سامنے پیش کر کے اصل حقیقت اور اپنی برتری کا ثبوت پوری دنیا کے سامنے پیش کر دیا۔

اس وقت بھارت کے اندر متنازع شہریت قانون کے خلاف پرتشدد مظاہرے جاری ہیں اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ مظاہرے بے قابو ہو چکے اور 21افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل کی جانب سے متنازع بل کے خلاف ’’بہاربند‘‘ مظاہروں کے دوران ہفتے کو بہار میں ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی اور سڑکیں بند ہو گئیں‘ بھٹنڈا کے علاقے میں مسلمانوں اور سکھوں نے مشترکہ احتجاجی مارچ کیا۔ بھارت نے اپنے اندرونی خلفشار سے عوام کی توجہ ہٹانے اور عالمی سطح پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے کے لیے پاکستان کے خلاف کارروائی کا نیا شوشہ چھوڑا ہے لیکن دنیا جان چکی ہے کہ بھارت کے یہ تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔

ایل او سی پر بھارت نے جنگی ماحول پیدا کر رکھا ہے، آئے دن اس کی فوج سرحدوں پر گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیتی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی جاری ہے‘ پاک فوج نے دیوا سیکٹر پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا اور اس کی متعدد چیک پوسٹیں تباہ اور فوجی ہلاک کر دیے، کرن اور نیلم وادی میں فائرنگ کا کوئی بڑا تبادلہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

بھارت کے اندر بڑھتے ہوئے احتجاج کے ساتھ پاکستان کے لیے بھی خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے‘ مودی کی انتہا پسند حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کے لیے پاکستان مخالفت کا کارڈ استعمال کر رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ اگراس کی جانب سے اپنے اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے اور ہندو قومیت کے جذبات مشتعل کرنے کے لیے ایسی کسی بھی کارروائی کا سہارا لیا گیا تو پاکستان کے پاس ‘منہ توڑ’ جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

بھارت نے اگست میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے وہاں کرفیو نافذ کر دیا۔ انسانی تاریخ کے اتنے طویل کرفیو سے مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا جیل اور ٹارچر سیل بن چکا ہے‘ بھارتی فوج جب چاہے کشمیریوں کے گھروں کا محاصرہ کرکے ان میں داخل ہو جاتی اور نوجوانوں کو تفتیش کے بہانے اغوا کرکے لے جاتی اور بعدازاں بے پناہ تشدد کرکے یا تو انھیں معذور بنا دیتی یا پھر ان کی لاش برآمد ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 1989سے 2018تک 94,644کشمیری شہید کیے گئے‘ بھارتی افواج نے 11,042 عورتوں کا گینگ ریپ اور ہزاروں نوجوانوں کو بینائی سے محروم کیا گیا۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر مسلسل کشیدہ ماحول کے قیام اور سرجیکل اسٹرائیکس کے بے بنیاد دعوؤں سے خطے میں جنگی ماحول پیدا ہو رہا ہے۔

یہ صورت حال خطے کی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث ہے، پاکستان متعدد بار اقوام متحدہ اور عالمی قوتوں کی توجہ بھارت کے اس جارحانہ رویے کی جانب دلا چکا ہے لیکن اقوام متحدہ اس سلسلے میں مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ اب ایک بار پھر بھارتی آرمی چیف ایک منصوبے کے تحت اپنے داخلی انتشار سے بھارتی عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے خلاف جعلی آپریشن کا شور برپا کیے ہوئے ہیں۔

اگر بھارت پاکستان کے خلاف کوئی آپریشن کرتا ہے تو اسے اس کا ثبوت بھی عالمی دنیا کو پیش کرنا چاہیے مگر وہ ایسا کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستان بھارت کے نام نہاد اسٹرائیکس کی حقیقت پوری دنیا پر واضح کر چکا ہے، جن علاقوں میں بھارت نے جعلی اسٹرائیکس کا دعویٰ کیا پاکستان نے غیرملکی اور ملکی صحافیوں کی ایک ٹیم کو ان تمام علاقوں کا دورہ کرا کر اصل صورت حال سے آگاہ کیا۔

اب بھارتی آرمی چیف نے اسٹرائیکس کا جو دعویٰ کیا ہے اسے اس کے ثبوت بھی عالمی دنیا کے سامنے لانے چاہئیں۔ پاکستان بھارت کے کسی بھی جارحانہ رویے کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے جس کا بھارتی حکام کو بھی بخوبی ادراک ہے۔ اگر بھارت نے حقیقتاً کوئی اسٹرائیکس کی تو اسے یہ جان لینا چاہیے کہ اس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جس کی تمام تر ذمے داری اس پر عائد ہو گی۔

 

The post بھارتی اشتعال انگیزیاں اور غلط بیانیاں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2QeyYF5
via IFTTT

Post a Comment

0 Comments